حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آج ارومیہ کی اسلامیہ یونیورسٹی میں ” مہدویت مذاہبِ اسلامی کے وحدت کا محور“ کے عنوان سے ایک عظیم الشان اجتماع منعقد ہوا، جس میں اہل سنت اور اہل تشیع کے دانشوروں سمیت علمائے کرام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
اس موقع پر، ایرانی معروف سنی عالمِ دین مولوی محمد روحانی نے کہا کہ اہل سنت اور اہل تشیع کے درمیان بہت سے مشترکات ہیں، لیکن شیعہ اور سنی کے نام سے منحرف گرہوں کی پیدائش، تفرقہ اور مسلمانوں کے درمیان اتحاد و وحدت کے فقدان کا باعث بن رہی ہے۔
سنی عالمِ دین نے کہا کہ اہل سنت کی متعدد کتب میں حضرت مہدی عجل اللہ تعالٰی فرجہ الشریف کا نام، موعود کی صفت کے ساتھ آیا ہے اور آنحضرت کے ظہور کی خوشخبری دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے مسئلہ فلسطین میں دیکھا کہ کسی نے اس مسئلے کو ٹھیک سے نہیں لیا، اس بناء پر، ہمارا یہ عقیدہ ہے کہ حضرت مہدی علیہ السّلام ظہور فرمائیں اور معاشرہ اور حکومت کی زمام کو اپنے زمے لیں۔
مولوی محمد روحانی نے مزید کہا کہ اہل سنت کی روایات میں آیا ہے کہ مہدی موعود علیہ السّلام کے ظہور کے ساتھ، حضرت عیسیٰ علیہ السّلام کا نیز ظہور ہوگا اور مسجد الاقصیٰ میں حضرت مہدی موعود کی اقتداء میں نماز ادا کریں گے اور امت کی امامت امام زمانہ عجل اللہ تعالٰی فرجہ الشریف فرمائیں گے۔